Thursday 19 May 2016

چند متفرق ذوقیات


کسی سے چیز لیتے تو سیدھے ہاتھ سے لیتے اور کوئی چیز دیتے تو سیدھے ہاتھ سے دیتے۔
خطوط لکھواتے تو سب سے پہلے بسم اللہ لکھواتے،پھر مرسل کا نام اوراس کے پیچھے مرسل الیہ کا نام ہوتا، اس کے بعد اصل مضمون لکھواتے،خاتمہ پر مہر لگواتے۔
حضورﷺ اوہام پرستی سے پاک تھے اورشگون نہ لیتے تھے البتہ اشخاص اورمقامات کے اچھے نام پسند آتے ،برے نام پسند نہ کرتے، سفر میں اقامت کے لئے ایسا ہی مقام انتخاب کرتے جس کے نام میں خوشی یا برکت یا کامیابی کا مفہوم ہوتا، اسی طرح جس شخص کے نام میں لڑائی جھگڑے یا نقصان کے معنی شامل ہوتے اسے کام نہ سونپتے ،ایسے آدمیوں کونا مزد کرتے جن کے ناموں میں خوشی یا کامیابی کا مفہوم پایا جائے،بہت سے ناموں کو تبدیل بھی فرمایا۔
سواریوں میں گھوڑا بہت پسند تھا، فرماتے:گھوڑے کے ایال میں قیامت تک کے لئے خیروبرکت ہے،گھوڑے کی آنکھ،منہ ،ناک کو اہتمام سے اپنے ہاتھوں سے صاف کرتے۔
شور، ہنگامہ اورہڑبونگ اچھی نہ لگتی،ہرکام میں سکون ووقار اورنظم وترتیب چاہتے ،نماز تک کے بارے میں کہا کہ بھاگم بھاگ نہ آؤ" علیک بالسکینتہ" (تمہارے لئے سکون ووقار لازم ہے)یوم عرفہ کو ہجوم تھا،بڑا شوروہنگامہ تھا،لوگوں کو اپنے تازیانہ سے اشارہ کرتے ہوئے نظم وسکون کا حکم دیا اورفرمایا:
" فان البر لیس بالایضاع" (جلدی مچانے کا نام نیکی نہیں)
(نقوش لاہور،رسول نمبر)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔